گلدستہ ہائے عقیدت
نہ شکل ہے، نہ عقل، نہ ہنر نہ نسبت۔ پھر بھی یہ جسارت ۔۔۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک روضے پر حاضری کے وقت بے اختیاری سرزد ہوئی ہے۔ اللہ پاک سے دعا ہے اور آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے گذارش کہ یہ کاوش شایانِ شان تو نہیں لیکن مجھ ناچیز کے لیے یہ چند الفاظ کہنا بڑے اعزاز کی بات ہے۔ اللہ پاک قبول فرمائے۔ آمین۔
سچ ہے کہ ہر غلام کو رکھتا ہے بے قرار
دربارِ مصطفیؐ سے بلاوے کا انتظار
بے چینیوں کا قلب کی ہوتا نہ تھا شمار
شہرِ نبیؐ میں آ کے جنھیں آ گیا قرار
رکتا نہیں پھر آنکھ میں سیلابِ اشتیاق
پیشِ نظر جو ہو مرے محبوبؐ کا دیار
مجھ پر ہے انؐ کی اب نَظَرِ التفات یوں
سب رنج میری زیست سے ہونے لگے فرار
محبوبِ کبریاؐ کی محبت کے گل کھلے
دشتِ دلِ حزیں میں تو رہنے لگی بہار